مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی اور سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران فلسطین بالخصوص غزہ میں جاری انسانی بحران، صہیونی مظالم اور خطے کی تازہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے اس موقع پر غزہ کی سنگین صورت حال پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی محاصرہ، غذائی و طبی قلت اور پانی کی بندش کی وجہ سے فلسطینی عوام بدترین انسانی بحران کا شکار ہیں۔ او آئی سی اور دیگر عالمی اداروں کے ذریعے محاصرہ ختم کرنے اور فلسطینیوں کو بنیادی ضروریات کی فراہمی کے لیے فوری عملی اقدامات کی فوری ضرورت ہے۔
عراقچی نے اسرائیلی پارلیمنٹ کی جانب سے غرب اردن پر صہیونی تسلط کے اقدام کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ قدم، غزہ میں جاری نسل کشی اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیوں کے ساتھ مل کر فلسطینی سرزمین، قوم اور شناخت کو مکمل طور پر مٹانے کی صہیونی کوششوں کا حصہ ہے۔
دونوں وزرائے خارجہ نے غزہ کے عوام کی مدد اور فلسطینیوں کے خلاف جاری جرائم کو روکنے کے لیے مسلمان اور عرب ممالک کے مشترکہ اقدامات پر بھی بات چیت کی۔
سعودی وزیر خارجہ نے اس مقصد کے لیے اپنے ملک کی آمادگی کا اظہار کیا۔
آپ کا تبصرہ